URDU STORIES

URDU SYORIES مکلی قبرستان کی رات کا راز

URDU SYORIES

مکلی قبرستان کی رات کا راز

ٹھٹھہ کا مکلی قبرستان، جو دنیا کے سب سے بڑے قبرستان کے طور پر مشہور ہے، اپنے اندر صرف تاریخ نہیں بلکہ خوفناک راز بھی چھپائے ہوئے ہے۔ پانچ لاکھ قبریں، جن میں دفن لوگ اب بھی رات کے وقت جاگتے ہیں، یہ کہانی انہی پراسرار لمحات کی ہے

ندیم ایک نوجوان فلم ساز تھا، جو خوفناک کہانیوں کو حقیقت میں بدلنے کا شوقین تھا۔ مکلی قبرستان کے بارے میں اس نے بہت سنا تھا کہ یہاں رات کو عجیب و غریب واقعات ہوتے ہیں۔ مقامی لوگ دعویٰ کرتے تھے کہ جو شخص قبرستان میں سورج غروب ہونے کے بعد جاتا ہے، وہ کبھی واپس نہیں آتا۔

ندیم نے ان باتوں کو افسانہ سمجھ کر ان پر ہنس دیا۔ اس نے فیصلہ کیا کہ وہ رات کے وقت مکلی قبرستان جا کر اس کے بارے میں ایک ڈاکیومنٹری بنائے گ

چاندنی رات تھی، اور ندیم کیمرہ اور ٹارچ لے کر قبرستان کے اندر داخل ہوا۔ قبرستان کی خاموشی غیر معمولی تھی۔ ہر طرف شکستہ قبریں اور قدیم کتبے تھے۔ ہوا بھی اتنی دھیمی تھی کہ پتوں کی سرسراہٹ تک سنائی دے رہی تھی۔

اچانک، ایک پرانی قبر کے قریب، ندیم نے دیکھا کہ زمین سے دھواں نکل رہا ہے۔ قریب جا کر اس نے اپنے کیمرے سے اس منظر کو ریکارڈ کرنا شروع کیا۔ جیسے ہی وہ قبر کے قریب پہنچا، ایک عجیب سی سرگوشی سنائی دی:
“یہاں کیوں آئے ہو؟ واپس چلے جاؤ!”

ندیم نے سرگوشی کو نظرانداز کیا اور ریکارڈنگ جاری رکھی۔ لیکن جیسے ہی وہ ایک اور قبر کے قریب پہنچا، اس کی ٹارچ خود بخود بند ہو گئی۔ اندھیرے میں وہ اپنے قدموں کی آواز کے علاوہ کچھ سن نہیں پا رہا تھا، مگر اچانک، قبروں کے درمیان ایک سایہ نمودار ہوا۔

یہ سایہ دھند سے بنا ہوا تھا، اس کا چہرہ دھندلا لیکن آنکھیں روشن تھیں۔ وہ ندیم کے قریب آیا اور گہری، سرد آواز میں بولا:
“یہ زمین ہماری ہے۔ تم نے ہمارے سکون کو برباد کیا، اب تم بھی ہمارے ساتھ رہو گے۔”

ندیم نے بھاگنے کی کوشش کی، لیکن قبرستان کے راستے بدل چکے تھے۔ وہ جہاں بھی جاتا، وہاں نئی قبریں اس کے راستے میں آ جاتیں۔ اس کے کانوں میں خوفناک قہقہے اور سرگوشیاں گونج رہی تھیں۔

ندیم کو محسوس ہوا کہ وہ خود قبروں کے درمیان قید ہو گیا ہے۔ وہ مدد کے لیے چیختا رہا، لیکن اس کی آواز قبرستان کی خاموشی میں گم ہو گئی۔ ایک آخری لمحے میں، اس نے اپنے کیمرے کو ایک قبر کے اوپر رکھا اور اپنی کہانی ریکارڈ کرنے کی کوشش کی، لیکن ایک ہاتھ قبر سے نکلا اور اسے کھینچ لیا۔

اگلی صبح، مقامی لوگ قبرستان کے قریب پہنچے تو انہیں وہاں ندیم کا کیمرہ اور اس کی ٹارچ ملی۔ کیمرے کی ریکارڈنگ میں آخری الفاظ صرف یہ تھے:
“یہاں مت آنا… یہاں مت آنا…”

ندیم کبھی واپس نہ آیا، اور اس دن کے بعد سے مکلی قبرستان کے قریب کسی نے رات گزارنے کی ہمت نہیں کی۔

مکلی قبرستان ایک تاریخ ہے، لیکن یہ تاریخ زندہ بھی ہو سکتی ہے۔ جو لوگ اس کی خاموشی کو توڑنے کی کوشش کرتے ہیں، وہ خود اس خاموشی کا حصہ بن جاتے ہیں۔

کیا آپ میں مکلی کی راتوں کا راز جاننے کی ہمت ہے؟ یا آپ بھی اسے صرف ایک کہانی سمجھیں گے؟

مکلی قبرستان کے بارے میں کچھ مقامی لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ یہاں رات کے وقت پراسرار آوازیں سنائی دیتی ہیں اور بعض لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ رات کو قبرستان میں جانے سے پہلے، کچھ غیر معمولی واقعات پیش آتے ہیں۔ تاہم، ان دعووں کی کوئی مستند تصدیق نہیں ہے اور یہ صرف مقامی کہانیاں یا مفروضے ہیں جو اس قدیم اور پراسرار مقام کے بارے میں گردش کرتی ہیں

 

 

jrwdigitaldesigning@gmail.com

Recent Posts

لالچی بندر

لالچی بندر ایک درخت پر ایک بندر رہتا تھا۔ ایک دن اسے ایک مٹی کا…

2 months ago

Urdu Aqwal

Urdu Aqwal   Daily Quotes

3 months ago

Quotes

 URDU QUOTES   DAILY QUOTES  

4 months ago

Quotes

URDU QUOTES ENGLISH QUOTES    

4 months ago

QUOTES

SAD QUOTES DAILY QUOTES  

4 months ago

DAILY QUOTES

URDU QUOTES     رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو اپنے غصے کو روک لے،…

5 months ago