https://www.profitableratecpm.com/hptm2cht?key=0b6a54629c2c20ebe97625c2fe710448

New Horror Urdu Story 2025

Karachi Ki Kahaniکراچی، جو روشنیوں کا شہر کہلاتا ہے، اپنے اندر انیک راز اور خوفناک کہانیاں چھپائے بیٹھا ہے۔ یہ کہانی کلفٹن کے ایک پرانے بنگلے کی ہے، جہاں لوگوں کے مطابق عجیب و غریب آوازیں سنائی دیتی تھیں اور رات کے اندھیروں میں سائے گھومتے دیکھے گئے تھے

یہ بنگلہ کلفٹن کے ایک سنسان کونے میں واقع تھا، جہاں کا ماحول ہمیشہ پراسرار اور غیر معمولی لگتا تھا۔ مقامی لوگ کہتے تھے کہ کئی سال پہلے یہاں ایک خوشحال خاندان رہتا تھا۔ لیکن ایک رات، ان کے چیخنے کی آوازیں سنائی دیں اور پھر وہ سب غائب ہو گئے۔ کچھ کہتے ہیں کہ وہ جنوں کے قہر کا شکار ہو گئے، جبکہ کچھ کا ماننا ہے کہ وہ کسی اور دنیا میں قید ہو گئے۔

احمد، جو ایک بہادر اور جستجو پسند جرنلسٹ تھا، نے اس بنگلے کے راز کو جاننے کا فیصلہ کیا۔ اس نے اپنے دوست سلمان کو اپنے ساتھ شامل کیا، جو کیمرہ مین تھا اور پراسرار کہانیوں کا شوقین بھی۔ دونوں نے رات کے وقت بنگلے میں جانے کا منصوبہ بنایا، تاکہ وہاں کے ماحول کو خود محسوس کر سکیں۔

رات کا وقت تھا، اور کلفٹن کی سڑکیں ویران تھیں۔ جب دونوں بنگلے کے قریب پہنچے، تو انہیں محسوس ہوا کہ ہوا میں ایک عجیب سی ٹھنڈک ہے۔ بنگلے کا دروازہ زنگ آلود تھا، لیکن جب انہوں نے اسے کھولنے کی کوشش کی، تو وہ خود بخود کھل گیا۔

اندر داخل ہوتے ہی دونوں کو ایسا محسوس ہوا جیسے کوئی انہیں دیکھ رہا ہو۔ دیواروں پر لٹکی ہوئی پرانی تصویریں اور ٹوٹی ہوئی فرنیچر کی آوازیں ان کے حوصلے کو کمزور کرنے لگیں۔ لیکن احمد نے سلمان کو تسلی دی اور دونوں نے اندر کی تلاشی شروع کی

ایک کمرے میں انہیں ایک پرانی ڈائری ملی، جس کے صفحات زرد اور خستہ ہو چکے تھے۔ ڈائری میں لکھا تھا:

“ہم نے اس گھر میں پناہ لی تھی، لیکن یہ جگہ جنوں کے قبضے میں ہے۔ وہ ہمیں رات کے وقت ستاتے ہیں اور ہمیں یہاں سے نکلنے نہیں دیتے۔ اگر تم یہ پڑھ رہے ہو، تو فوراً یہاں سے چلے جاؤ۔”

احمد نے ڈائری بند کی اور سلمان سے کہا، “یہ محض ایک کہانی ہو سکتی ہے، ہمیں مزید تلاشی لینی چاہیے

جب دونوں اوپر کی منزل پر پہنچے، تو انہیں ایک کمرے سے کسی کے چلنے کی آواز سنائی دی۔ جب وہ کمرے میں داخل ہوئے، تو انہوں نے دیکھا کہ ایک کرسی خود بخود ہل رہی تھی۔ سلمان نے کیمرہ نکال کر ریکارڈنگ شروع کی، لیکن اچانک ایک زور دار چیخ گونجی، جو ان کے کانوں میں گونجنے لگی۔

احمد نے کمرے کے کونے میں ایک پرانی الماری دیکھی اور اسے کھول دیا۔ الماری کے اندر ایک عورت کا سایہ نمودار ہوا، جس کی آنکھیں سرخ اور چہرہ غصے سے بھرپور تھا۔ اس نے احمد کی طرف ہاتھ بڑھایا، اور احمد بے ہوش ہو کر زمین پر گر گیا

سلمان نے فوراً احمد کو اٹھایا اور دونوں نے بھاگنے کی کوشش کی، لیکن دروازہ خود بخود بند ہو چکا تھا۔ پیچھے سے وہ سایہ ان کی طرف بڑھ رہا تھا۔ سلمان نے زور سے “آیت الکرسی” پڑھنا شروع کی، اور دروازہ کھل گیا۔ دونوں نے جان بچا کر وہاں سے بھاگنے میں کامیابی حاصل کی۔

اس رات کے بعد احمد اور سلمان نے اس بنگلے کے قریب جانے کی ہمت نہیں کی۔ جب احمد نے اپنی ریکارڈنگ دیکھی، تو اس میں وہ سایہ صاف دکھائی دے رہا تھا، جو ان کے بالکل قریب تھا۔ احمد نے اس ویڈیو کو فوراً ڈیلیٹ کر دیا اور فیصلہ کیا کہ وہ اب کبھی پراسرار چیزوں میں دخل نہیں دے گا۔

آج بھی یہ بنگلہ کلفٹن کے سنسان علاقے میں موجود ہے، اور لوگ کہتے ہیں کہ رات کے وقت وہاں سے عجیب آوازیں سنائی دیتی ہیں۔ کبھی کبھی ایک لڑکی کا سایہ دکھائی دیتا ہے، جو مسکراتی ہے، لیکن اس کی مسکراہٹ میں ایک عجیب سا خوف چھپا ہوتا ہے۔

http://www.youtube.com/@JRWDailyShortvidoe

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top