'format' : 'iframe',
'height' : 90,
'width' : 728,
'params' : {}
};
'format' : 'iframe',
'height' : 60,
'width' : 468,
'params' : {}
};
Urdu Story
کراچی کے مضافات میں واقع “سفید قلعہ” ایک ایسی جگہ تھی جس کا ذکر سن کر لوگوں کے دل دہل جاتے تھے۔ یہ قلعہ کئی صدیوں پرانا تھا، اور اس کے بارے میں مشہور تھا کہ یہاں جنات، آسیب، اور پراسرار قوتوں کا بسیرا ہے۔ کئی دہائیوں سے یہ قلعہ ویران پڑا تھا، لیکن اس کے گرد کہانیوں کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ تھاکہا جاتا ہے کہ یہ قلعہ 18ویں صدی میں ایک طاقتور جاگیردار نے تعمیر کروایا تھا۔ وہ اپنی دولت اور طاقت کے لیے مشہور تھا، لیکن اس کی زندگی کے آخری سالوں میں وہ جادو اور آسیب کی دنیا میں ملوث ہو گیا۔ مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ وہ اپنی طاقت بڑھانے کے لیے کالے جادو کا سہارا لیتا تھا۔ایک رات، قلعے میں ایک خوفناک واقعہ پیش آیا۔ جاگیردار کے تمام نوکر غائب ہو گئے، اور اگلی صبح ان کی لاشیں قلعے کے صحن میں ملی۔ جاگیردار بھی اسی رات پراسرار طور پر مر گیا۔ اس کے بعد سے قلعہ ویران ہو گیا اور وہاں جانے کی ہمت کسی میں نہ رہی
احمد: 25 سالہ نوجوان، جو پراسرار جگہوں کی تصاویر لینے کا شوقین تھا۔
-
-
فہد: احمد کا بہترین دوست، جو مہم جوئی میں ہمیشہ اس کا ساتھ دیتا تھا۔
زبیر: ایک محتاط اور سنجیدہ طبیعت کا نوجوان، جو احمد اور فہد کو خطرات سے بچانے کی کوشش کرتا تھا
-
ایک سرد اور تاریک رات تھی۔ تینوں دوستوں نے فیصلہ کیا کہ وہ سفید قلعے کی حقیقت جاننے کے لیوہاںجائیں گے۔ احمد کے پاس ایک جدید کیمرہ تھا، اور وہ قلعے کی تصاویر لینے کے لیے پرجوش تھا۔ فہد نے ٹارچ اور کچھ کھانے پینے کا سامان لیا، جبکہ زبیر نے ایک چھوٹا خنجر اور پہلی مدد کا سامان ساتھ رکھا۔
-
قلعے کے قریب پہنچتے ہی انہیں عجیب سی سردی محسوس ہوئی۔ ہوا میں ایک عجیب سا بوجھ تھا، جیسے کوئی غیر مرئی طاقت ان کا انتظار کر رہی ہو۔ قلعے کی بلند دیواریں اور سنسان ماحول مزید خوفناک لگ رہا تھا۔
قلعے کے اندر داخل ہوتے ہی دروازہ خود بخود بند ہو گیا۔ تینوں دوست ایک لمحے کے لیے ساکت ہو گئے۔ اندرونی ماحول سرد اور خاموش تھا۔ دیواروں پر پرانے وقتوں کے نقش و نگار بنے ہوئے تھے، جن میں سے کچھ انتہائی عجیب اور خوفناک تھے۔
راستے میں ایک بڑا ہال آیا، جس کے درمیان میں ایک پرانی میز اور اس پر ایک کتاب رکھی ہوئی تھی۔ میز کے ارد گرد موم بتیاں جل رہی تھیں، حالانکہ وہاں کوئی انسان موجود نہیں تھا
زبیر نے کتاب اٹھائی اور اس کے صفحات پلٹنے لگا۔ کتاب میں ایک پراسرار زبان میں کچھ لکھا تھا، لیکن ایک صفحے پر خون سے لکھا ہوا ایک جملہ واضح تھا:
“یہ قلعہ ان لوگوں کا قید خانہ ہے، جو اس کے راز جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔”
-
-
اسی لمحے، ہال کے کونے سے ایک زوردار آواز آئی، اور تینوں دوستوں نے دیکھا کہ ایک سایہ ان کی طرف بڑھ رہا ہے۔ احمد نے فوراً اپنی کیمرے سے تصویر کھینچنے کی کوشش کی، لیکن کیمرہ بند ہو گیا
احمد نے کہا، “یہ سب کہانیاں ہیں، ہمیں آگے بڑھنا چاہیے۔” وہ ایک کمرے کی طرف بڑھا، جس کا دروازہ آہستہ آہستہ کھل رہا تھا۔ جیسے ہی وہ اندر داخل ہوا، دروازہ زور سے بند ہو گیا۔ فہد اور زبیر نے دروازہ کھولنے کی کوشش کی، لیکن اندر سے چیخوں کی آواز آئی، اور پھر سب خاموش ہو گیا۔
فہد اور زبیر نے قلعے کے مختلف حصوں میں احمد کو تلاش کرنا شروع کیا۔ ایک کمرے میں انہیں ایک پرانی تصویر ملی، جس میں احمد کے چہرے کی جھلک نظر آ رہی تھی۔ زبیر نے کہا، “یہ کیسے ممکن ہے؟ یہ تصویر تو کئی دہائیوں پرانی لگتی ہے!”جیسے ہی وہ قلعے کی راہداری میں آگے بڑھے، انہیں دیواروں پر عجیب سائے نظر آنے لگے۔ وہ سائے کبھی ہنستے، کبھی روتے، اور کبھی ان کی طرف بڑھتے۔ فہد نے ٹارچ کی روشنی سے ان سایوں کو دور رکھنے کی کوشش کی، لیکن وہ ہر طرف سے آ رہے تھے۔
ایک بڑے کمرے میں، انہیں ایک قدیم آئینہ نظر آیا۔ آئینے میں انہوں نے احمد کو دیکھا، جو کسی تاریک جگہ میں قید تھا اور مدد کے لیے پکار رہا تھا۔ آئینے پر لکھا تھا:
“یہ قلعہ ان لوگوں کو ہمیشہ کے لیے قید کر لیتا ہے، جو اس کے راز جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔”
-
-
زبیر نے آئینے کو توڑنے کی کوشش کی، لیکن آئینہ ٹوٹنے کے بجائے مزید روشن ہو گیا، اور کمرہ تاریکی میں ڈوب گیا۔فہد اور زبیر نے قلعے سے باہر نکلنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ ایک کھڑکی سے روشنی جھلکتی نظر آئی، اور وہ دونوں کسی طرح وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔ لیکن جیسے ہی وہ قلعے سے باہر آئے، دروازہ خود بخود بند ہو گیا، اور اندر سے چیخوں کی آواز آنے لگیاحمد کبھی واپس نہیں آیا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ آج بھی قلعے سے احمد کی آوازیں آتی ہیں، جیسے وہ مدد کے لیے پکار رہا ہو۔ کچھ لوگوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے قلعے کی کھڑکیوں سے ایک سایہ جھانکتے ہوئے دیکھا ہے، جو احمد کی شکل سے مشابہت رکھتا تھا
- یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ کچھ راز ایسے ہوتے ہیں جنہیں چھپے رہنے دینا چاہیے۔ ان سے پردہ اٹھانے کی کوشش خطرناک ہو سکتی ہے
- http://www.youtube.com/@JRWISLAMIBASERAT
- http://jrwislamicguidance.com
- https://yo.fan/jrw123
'format' : 'iframe',
'height' : 90,
'width' : 728,
'params' : {}
};
View Comments
good