URDU STORIES

NEW HORROR STORIES 2024-2025

URDU STORIES

ایک شام، چھوٹے سے گاؤں داروڈ میں، ایک نوجوان احسن قریبی شہر سے واپس گھر جا رہ تھا۔ وہ جنگل کی پگڈنڈی پر چل رہا تھا جو عجیب سی خاموشی میں ڈوبی ہوئی تھی، صرف سوکھے پتوں کی چرچراہٹ اس کے قدموں کے نیچے سنائی دے رہی تھی۔ چاند آسمان پر نیچا جھکا ہوا تھا، اپنی روشنی سے لمبے سائے ڈال رہا تھا جو ہر قدم پر ناچتے معلوم ہوتے تھے۔گاؤں والے اس جنگل کے بارے میں کئی خوفناک کہانیاں سناتے تھے۔ کہتے تھے کہ رات کے وقت یہاں پراسرار سائے نمودار ہوتے ہیں، جو ہر اس شخص کو اپنے جال میں پھنسا لیتے ہیں جو ان کے علاقے میں قدم رکھے۔ احسن نے ہمیشہ ان کہانیوں کو دیوانے لوگوں کی باتیں سمجھا، لیکن آج رات، اس کے دل میں ایک عجیب سا خوف سرایت کر رہا تھا۔جیسے ہی وہ جنگل میں مزید آگے بڑھا، ایک عجیب سی سردی نے اس کے جسم کو لپیٹ لیا۔ ہوا ایک دم رک گئی، اور دھیمی دھیمی سرگوشیوں کی آوازیں اس کے کانوں میں گونجنے لگیں۔ یہ آوازیں غیر واضح تھیں، جیسے بہت سی آوازیں ایک ساتھ بول رہی ہوں، لیکن ایک لفظ واضح تھا: “احسن۔”احسن کا دل زور سے دھڑکنے لگا۔ اس نے رک کر ارد گرد دیکھا، لیکن ہر طرف گھنا اندھیرا تھا۔ “کون ہے؟” اس نے ہلکی آواز میں پکارا، لیکن جواب میں صرف سرگوشیاں سنائی دیں جو اب اور زیادہ بلند ہو رہی تھیں۔ وہ تیز قدموں سے آگے بڑھنے لگا، لیکن اسے محسوس ہو رہا تھا کہ وہ کسی ان دیکھے وجود کے نرغے میں ہے۔چند لمحوں بعد، اس نے محسوس کیا کہ راستہ بدل گیا ہے۔ وہ پگڈنڈی جسے وہ برسوں سے جانتا تھا، اچانک اجنبی لگنے لگی۔ درخت اتنے اونچے ہو گئے تھے کہ ان کی شاخیں آسمان کو چھپائے ہوئے تھیں، اور چاروں طرف گہرا اندھیرا چھا گیا تھا۔ احسن کے قدم لڑکھڑانے لگے۔اچانک، ایک عورت اس کے سامنے نمودار ہوئی۔ وہ پھٹے ہوئے سفید کپڑوں میں ملبوس تھی، اور اس کے بال اس کے چہرے کو ڈھانپے ہوئے تھے۔ وہ بے حرکت کھڑی تھی، جیسے کسی مجسمے کی طرح۔ احسن نے ہمت جٹاتے ہوئے کہا، “معاف کیجیے، میں راستہ بھول گیا ہوں۔ کیا آپ میری مدد کر سکتی ہیں؟”عورت نے آہستہ آہستہ اپنا سر اٹھایا، اور اس کی آنکھیں خالی اور سیاہ تھیں، جیسے ان میں کوئی جان نہ ہو۔ احسن کا دل دھک سے رہ گیا۔ عورت نے ایک بھیانک مسکراہٹ دی اور اپنے لمبے، نوکیلے ناخن سے پیچھے کی طرف اشارہ کیا۔احسن نے مڑ کر دیکھا تو اندھیرے سے کئی سائے نکل رہے تھے۔ یہ سائے انسانوں کی شکل کے تھے، لیکن ان کے چہرے دھندلے اور غیر واضح تھے۔ وہ ہوا میں تیر رہے تھے، اور ان کے جسموں سے عجیب سی سرگوشیاں نکل رہی تھیں۔ ان سرگوشیوں میں ایک خوفناک پیغام تھا، جو احسن کے دل کو دہلا رہا تھا۔ہم تمہارے منتظر تھے،” ایک سرگوشی نے کہا۔احسن کا جسم خوف سے لرزنے لگا۔ وہ پوری طاقت سے بھاگنے لگا، لیکن سائے اس کے پیچھے پیچھے تھے۔ وہ سائے کبھی درختوں کے ساتھ ساتھ تیرتے، کبھی زمین پر رینگتے، اور کبھی ہوا میں بلند ہو کر احسن کے قریب پہنچنے کی کوشش کرتے۔بھاگتے بھاگتے، احسن ایک کھلی جگہ پر پہنچ گیا۔ یہ جگہ غیر معمولی طور پر روشن تھی، اور درمیان میں ایک قدیم پتھر کی قربان گاہ تھی۔ اس پر عجیب و غریب نقوش بنے ہوئے تھے، جو چاندنی میں مدھم روشنی دے رہے تھے۔سائے اس کھلی جگہ کے کنارے رک گئے، جیسے کوئی پوشیدہ طاقت انہیں آگے بڑھنے سے روک رہی ہو۔ احسن نے ہمتجٹاتے ہوئے قربان گاہ کے قریب جا کر اس پر ہاتھ رکھا۔ جیسے ہی اس نے پتھر کو چھوا، ایک گرم روشنی اس کے جسم میں دوڑ گئی، اور سائے چیخ مار کر پیچھے ہٹنے لگے۔وہ ایک ایک کر کے تحلیل ہونے لگے، ان کے وجود ہوا میں گھلنے لگے۔ احسن زمین پر گر گیا، اور بے ہوش ہو گیا۔ جب وہ ہوش میں آیا تو سورج کی روشنی جنگل میں داخل ہو رہی تھی۔ ہر چیز معمول کے مطابق لگ رہی تھیاحسن گاؤں واپس پہنچا اور اپنی کہانی بزرگوں کو سنائی۔ انہوں نے خاموشی سے سنا اور کہا، “یہ قربان گاہ ہمارے آباؤ اجداد نے بنائی تھی تاکہ ان سایوں کو گاؤں سے دور رکھا جا سکے۔ تم نے اسے دوبارہ فعال کر دیا ہے، لیکن یاد رکھو، یہ سائے ہمیشہ موقع کی تلاش میں رہتے ہیں

س دن کے بعد، احسن نے جنگل کی کہانیوں کو سنجیدگی سے لینا شروع کر دیا۔ لیکن وہ جانتا تھا کہ سائے اب بھی کہیں موجود ہیں، اور وہ اس کا نام لے کر پکار رہے ہیں، اس دن کا انتظار کرتے ہوئے جب وہ دوبارہ آزاد ہوں گے۔

http://jrwislamicguidance.com

http://www.youtube.com/@JRWISLAMIBASERAT

jrwdigitaldesigning@gmail.com

Share
Published by
jrwdigitaldesigning@gmail.com

Recent Posts

لالچی بندر

لالچی بندر ایک درخت پر ایک بندر رہتا تھا۔ ایک دن اسے ایک مٹی کا…

2 months ago

Urdu Aqwal

Urdu Aqwal   Daily Quotes

3 months ago

Quotes

 URDU QUOTES   DAILY QUOTES  

4 months ago

Quotes

URDU QUOTES ENGLISH QUOTES    

4 months ago

QUOTES

SAD QUOTES DAILY QUOTES  

4 months ago

DAILY QUOTES

URDU QUOTES     رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو اپنے غصے کو روک لے،…

5 months ago