URDU STORIES

NEW BEST URDU STORIES 2024

URDU STORIES 2024

شام کا وقت تھا، اور لاہور کی گلیاں بارش کے بعد مٹی کی خوشبو سے مہک رہی تھیں۔ علیزہ اپنے گھر کی چھت پر کھڑی بارش کی بوندیں گرتی دیکھ رہی تھی۔ آسمان پر ہلکے گہرے بادل چھائے ہوئے تھے، اور ہوا میں ایک عجیب سی تازگی تھی۔ علیزہ کے چہرے پر سکون تھا، لیکن اس کی آنکھوں میں ایک عجیب سی بےچینی جھلک رہی تھی، جیسے وہ کسی کے انتظار میں ہو۔اس کا دل اکثر اس وقت کی یادوں میں کھو جاتا جب زایان اس کے ساتھ ہوتا تھا۔ زایان، جو اس کے کالج کا سب سے حسین اور سمجھدار لڑکا تھا۔ اس کی باتوں میں ایک الگ ہی کشش تھی، اور اس کی ہنسی علیزہ کے دل میں ایک خاص جگہ بنا چکی تھی۔ زایان کا انداز، اس کا لہجہ، اور اس کی سوچ علیزہ کو ہمیشہ متاثر کرتی تھی۔ لیکن زایان کی ایک بات علیزہ کو ہمیشہ سوچنے پر مجبور کر دیتی تھی۔ وہ اکثر کہتا تھا، “محبت صرف ایک جذبہ نہیں، ایک ذمہ داری ہے۔ اس کے لیے قربانی دینی پڑتی ہے۔”علیزہ کو وہ دن یاد تھا جب وہ اور زایان پہلی بار قریب آئے تھے۔ وہ کالج کی لائبریری کا ایک خاموش گوشہ تھا، جہاں دونوں اپنے اپنے نوٹس پر کام کر رہے تھے۔ زایان نے اچانک سر اٹھایا اور کہا، “علیزہ، تمہیں کبھی ایسا لگتا ہے کہ ہم جو خواب دیکھتے ہیں، وہ ہماری زندگی کے سب سے بڑے فیصلے بن جاتے ہیں؟”علیزہ نے حیرت سے اس کی طرف دیکھا اور کہا، “کبھی کبھی، لیکن خوابوں کو حقیقت بنانے کے لیے ہمت چاہیے۔”زایان مسکرایا اور بولا، “ہمت کے ساتھ صبر بھی۔ میں تمہیں پسند کرتا ہوں، علیزہ، لیکن میں چاہتا ہوں کہ پہلے اپنی زندگی کے مقاصد پورے کروں۔ میں تمہیں وعدہ کرتا ہوں کہ جب میں کامیاب ہو جاؤں گا، تو سب سے پہلا قدم تمہاری طرف ہوگا۔”یہ الفاظ علیزہ کے دل پر گہرے نقوش چھوڑ گئے۔ اس نے زایان کے فیصلے کو قبول کیا، لیکن اس کے دل میں ایک امید ہمیشہ زندہ رہی۔ وقت گزرتا گیا، اور زایان اپنی منزل کی طرف بڑھتا رہا۔ علیزہ نے اپنے جذبات کو دل کے ایک کونے میں چھپا لیا، لیکن اس کا انتظار کبھی ختم نہیں ہوا۔آج، بارش کی اس خوبصورت شام میں، علیزہ کو وہ دن یاد آ رہا تھا جب زایان نے اپنے خوابوں کی کتاب اس کے ہاتھ میں دی تھی۔ اس کی آنکھوں میں چمک تھی جب اس نے کہا، “یہ میرا آخری مقصد تھا، علیزہ۔ اب میں تمہارے ساتھ اپنی زندگی کا سفر شروع کرنا چاہتا ہوں۔”علیزہ کے دل میں ایک نئی روشنی جاگ اٹھی تھی۔ وہ یادوں کے سمندر سے باہر نکلی اور اپنے دل کو تسلی دی۔ شاید زایان کا انتظار اب ختم ہونے والا تھا۔ اس کا فون بجنے لگا، اور اسکرین پر زایان کا نام چمک رہا تھا۔زایان کی آواز میں وہی پرانی اپنائیت اور خلوص تھا۔ “علیزہ،” اس نے کہا، “کیا تم اب بھی میرے ساتھ زندگی کا سفر شروع کرنا چاہتی ہو؟”علیزہ کے چہرے پر ایک مسکان پھیل گئی۔ “زایان،” اس نے دھیمی آواز میں کہا، “میں نے کبھی تمہارا انتظار چھوڑا ہی نہیں۔”بارش کی بوندیں اب بھی گر رہی تھیں، لیکن اب وہ صرف مٹی کو نہیں، علیزہ کے دل کے جذبات کو بھی مہکا رہی تھیں۔ محبت نے اپنا سفر شروع کر دیا تھا،

ایک نئے ارادے اور امید کے ساتھ۔ یہ ایک نئی شروعات تھی، جہاں خواب اور حقیقت ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگ ہو چکے تھے۔

http://jrwislamicguidance.com

 

http://www.youtube.com/@JRWISLAMIBASERAT

Hamare channel mein khush aamdeed! Yahan hum Islami taaleemat ki khoobsurti aur gehraai ka jaiza lete hain. Aap ko yahan mukhtalif mauzuaat par videos milengi, jin mein Hadith, Quran ki ayat, Islami tareekh, aur Muslim community ke samne maujood jadeed challenges shamil hain. Hamara maqsad basirat afroz aur maloomati videos faraham karna hai jo aap ke imaan ko mustahkam kare aur aap ko URDU STORIES best 2024mutasir kare.

Hamari is safar mein shamil hon, jahan hum Islam ki hikmat mein ghoota zann hotay hain aur aise qeemti asbaq ka ishtiraak karte hain jo hamari roz marra ki zindagi mein rehnumai kar sakte hain. Hamare naye videos se bakhabar rehne ke liye subscribe karna na bhoolen aur notification bell dabayen!

jrwdigitaldesigning@gmail.com

Recent Posts

لالچی بندر

لالچی بندر ایک درخت پر ایک بندر رہتا تھا۔ ایک دن اسے ایک مٹی کا…

2 months ago

Urdu Aqwal

Urdu Aqwal   Daily Quotes

3 months ago

Quotes

 URDU QUOTES   DAILY QUOTES  

4 months ago

Quotes

URDU QUOTES ENGLISH QUOTES    

4 months ago

QUOTES

SAD QUOTES DAILY QUOTES  

4 months ago

DAILY QUOTES

URDU QUOTES     رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو اپنے غصے کو روک لے،…

5 months ago