NEW URDU STORIES
ایک چھوٹے سے گاؤں میں ایک غریب کسان رہتا تھا جس کا نام احمد تھا۔ احمد کی زندگی بہت سادہ تھی، وہ دن رات کھیتوں میں محنت کرتا اور اپنے خاندان کے لیے روزی کماتا تھا۔ اس کے پاس زیادہ دولت نہیں تھی، لیکن اس کا دل دوسروں کے لیے بہت بڑا تھا۔ وہ ہمیشہ دوسروں کی مدد کرنے کی کوشش کرتا، چاہے وہ گاؤں کا کوئی غریب ہو یا کوئی مسافر جو گاؤں سے گزر رہا ہو۔احمد کا ایک چھوٹا سا گھر تھا جس میں اس کے بیوی بچے رہتے تھے۔ ان کی زندگی سادہ تھی، لیکن ان کے دل میں محبت اور ہمدردی کا جذبہ تھا۔ احمد ہمیشہ اپنے پڑوسیوں کی مدد کرتا تھا، چاہے وہ کھیتوں میں کام ہو یا کسی کی بیماری میں مدد کی ضرورت ہو۔ گاؤں والے احمد کی سخاوت اور ایمانداری کو بہت سراہتے تھے، لیکن احمد کبھی بھی اپنی مدد کی بات نہیں کرتا تھا۔ وہ ہمیشہ یہ کہتا تھا، “جو کچھ میرے پاس ہے، وہ اللہ کی دی ہوئی نعمت ہے، اور یہ میری ذمہ داری ہے کہ میں دوسروں کے ساتھ بانٹوں۔ایک دن احمد کھیتوں میں کام کر رہا تھا کہ اچانک ایک اجنبی شخص اس کے پاس آیا۔ وہ شخص تھکا ہارا، مٹی سے سنا ہوا اور بھوکا تھا۔ اس نے احمد سے پانی مانگا۔ احمد نے فوراً اسے پانی دیا اور کہا، “آؤ، میرے ساتھ بیٹھو، تمہیں کچھ کھانے کے لیے دے دیتا ہوں۔” اجنبی شخص نے شکریہ ادا کیا اور احمد کے ساتھ بیٹھ گیا۔ احمد نے اس شخص کو کھانا دیا اور اس سے باتیں کرنے لگا۔وہ اجنبی شخص احمد سے پوچھنے لگا، “تمہاری زندگی بہت سادہ ہے، تمہارے پاس زیادہ دولت نہیں ہے، پھر بھی تم دوسروں کی مدد کرتے ہو۔ تمہارے دل میں یہ جذبہ کہاں سے آیا؟”احمد مسکرا کر بولا، “میرے پاس دولت نہیں ہے، لیکن جو کچھ میرے پاس ہے، وہ میں دوسروں کے ساتھ بانٹتا ہوں۔ میں سمجھتا ہوں کہ انسان کا دل سچا تب ہوتا ہے جب وہ دوسروں کی مدد کرتا ہے، چاہے وہ کچھ بھی ہو۔”اجنبی شخص نے احمد کی باتوں کو غور سے سنا اور پھر کہا، “تمہاری باتیں بہت سچی ہیں، اور تمہاری مدد کا جذبہ بہت عظیم ہے۔ میں دراصل ایک راہب ہوں اور تمہاری ہمدردی اور دل کی صفائی دیکھ کر تمہیں ایک خاص تحفہ دینا چاہتا ہوں۔”یہ کہہ کر راہب نے اپنے بیگ سے ایک چھوٹا سا پتھر نکالا اور احمد کو دیا۔ “یہ پتھر تمہیں بہت فائدہ پہنچائے گا۔ جب بھی تمہیں کسی مشکل کا سامنا ہو، اس پتھر کو ہاتھ میں پکڑنا اور تمہاری پریشانی دور ہو جائے گی۔”احمد نے راہب کا شکریہ ادا کیا اور وہ پتھر اپنے ساتھ لے آیا۔ کچھ دن بعد، احمد کے کھیت میں ایک بڑی آفت آئی۔ اس کی فصل تباہ ہو گئی، اور اس کے پاس کوئی اور ذریعہ آمدنی نہیں تھا۔ احمد بہت پریشان تھا، لیکن اس نے راہب کا دیا ہوا پتھر یاد کیا۔ اس نے وہ پتھر نکالا اور اس پر نظر ڈالی، پھر اس نے دل میں سوچا، “اگر میں دوسروں کی مدد کرتا رہوں گا، تو اللہ کی مدد بھی میرے ساتھ ہوگی۔”احمد نے دوبارہ محنت شروع کی اور گاؤں کے لوگوں کی مدد کرنے لگا۔ وہ لوگوں کو مشورے دیتا، چھوٹے کاموں میں مدد کرتا اور گاؤں کے لیے کام کرتا رہا۔ کچھ مہینوں بعد، احمد کے کھیت میں فصل دوبارہ اگ آئی اور اس کی زندگی بدل گئی۔ وہ اتنی زیادہ فصل حاصل کرنے میں کامیاب ہوا کہ نہ صرف وہ خود خوشحال ہوا بلکہ اس نے دوسروں کی مدد بھی کی۔ وہ گاؤں کے لوگوں کی ضروریات کو پورا کرتا اور ان کے ساتھ اپنی خوشیاں بانٹتا۔ایک دن وہ راہب دوبارہ احمد کے گاؤں آیا اور احمد کی کامیابی دیکھ کر مسکرایا۔ “میں جانتا تھا کہ تمہاری نیک نیتی اور دوسروں کی مدد کا جذبہ تمہیں کامیابی دلائے گا۔ یہ پتھر دراصل تمہارے دل کی صفائی اور نیک نیتی کا نشان تھا۔”احمد نے کہا، “یہ پتھر صرف ایک یاد دہانی تھا، لیکن اصل طاقت تو اللہ کی مدد میں تھی۔ میں نے جو کچھ کیا، وہ صرف دوسروں کی مدد کے لیے کیا، اور اللہ نے میری مدد کی۔”راہب نے احمد کی باتوں کو سنا اور پھر کہا، “تمہاری سچی مدد اور نیک نیتی نے تمہیں وہ کامیابی دی جو تمہارے دل میں تھی۔ یہ پتھر دراصل تمہاری مدد کرنے کی نیت اور تمہارے دل کی صفائی کا علامت تھا۔”احمد نے کہا، “میں نے جو کچھ کیا، وہ صرف اس لیے کیا کہ اللہ نے مجھے دوسروں کی مدد کرنے کی توفیق دی۔ میں ہمیشہ یہ چاہوں گا کہ میری زندگی دوسروں کی مدد کرنے میں گزرے۔”
اس کہانی سے ہمیں یہ سیکھنے کو ملتا ہے کہ دوسروں کی مدد کرنا اور نیک نیتی کے ساتھ زندگی گزارنا انسان کو کامیابی اور سکون کی طرف لے جاتا ہے۔ اصل طاقت انسان کے دل کی صفائی اور اللہ پر ایمان میں ہے۔ جب انسان نیک نیتی سے دوسروں کی مدد کرتا ہے، تو اللہ کی مدد بھی اس کے ساتھ ہوتی ہے
